عمران خان کی کمرہ عدالت میں گفتگو: ’آئین میں کہاں لکھا ہے جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کرنا جُرم ہے؟‘

سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ فوج سے بات کرنے سے متعلق اپنی بات پر اب بھی قائم ہیں اور یہ بات چیت آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر ہوگی۔

کمرہ عدالت میں موجود صحافی بابر ملک کے مطابق سنیچر کو 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انھوں نے محمود خان اچکزئی کو سیاسی جماعتوں سے بات چیت کرنے کا ضرور کہا ہے لیکن سیاسی جماعت کے پاس کچھ نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’جن کے پاس طاقت ہے ان سے ہی بات کروں گا۔‘

کمرہ عدالت میں موجود ایک جیل اہلکار کے مطابق ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ’مجھے کہا گیا کہ جی ایچ کیو کے سامنے پُرامن احتجاج کی کال دے کر آپ نے غلط کیا۔ آئین میں کہاں لکھا ہے کہ جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کرنا جُرم ہے؟‘

صحافی بابر ملک کے مطابق کمرہ عدالت میں گفتگو کے دوران عمران خان سے شیر افضل مروت کی پارٹی کی رُکنیت منسوخ کیے جانے کے حوالے سے بھی سوالات کیے گئے، جس پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ وہ اس معاملے پر بعد میں بات کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب نے جس ہار کی بنیاد پر ان کے خلاف ریفرنس بنایا ہے وہ ہار اب بھی ان کے پاس موجود ہے۔

’18 مارچ کو بنی گالہ رہائش گاہ پر چھاپے سے قبل تمام قیمتی اشیا وہاں سے محفوظ جگہ منتقل کر دی تھیں۔‘

صحافی بابر ملک کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ نیب نے توشہ خانہ کا نیا ریفرنس دائر کرکے اپنے ہی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا کہ ہار کی قیمت کم درج کروائی گئی اور دوسرے ریفرنس میں بھی یہی الزام ہے۔

کمرہ عدالت میں موجود جیل اہلکار نے بی بی سی اردو کو تصدیق کی کہ دورانِ گفتگو عمران خان نے کہا کہ وہ توشہ خانہ ریفرنس ختم ہوتے ہی وزیر داخلہ محسن نقوی، چیئرمین نیب، تفتیشی افسران اور گواہان کے خلاف مقدمہ دائر کریں گے۔

اس سے قبل آج صبح اڈیالہ جیل میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کرنے والے جج محمد علی وڑائچ کو تبدیل کردیا گیا تھا اور ان کی جگہ مقدمے کی سماعت جج ناصر جاوید رانا نے کی۔

وزارتِ قانون نے نئے ججز کی تعیناتیوں کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی سفارش پر کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button