اڈیالہ جیل میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو
شہزاد ملک، بی بی سی اردو

سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی جماعت لاہور کے بعد اب آئندہ ہفتے راولپنڈی میں جلسہ کرے گی۔
اڈیالہ جیل میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو میں تحریکِ انصاف کے بانی کا کہنا تھا کہ انھوں نے اس بارے میں اپنی جماعت کو مطلع کر دیا ہے اور ’پارٹی کو کہتا ہوں جلسے کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔‘
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کو بنیادی حقوق کی خلاف ورزیاں نظر نہیں آتیں اور اگر ان کی جماعت کو ’جلسے کی اجازت نہ ملی تو احتجاج کریں گے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کی تاریخ میں ہمارے جتنے جلسے کسی نے نہیں کیے۔ لاہور میں جلسے سے ایک دن قبل اجازت دی گئی اور پھر کنٹینرز لگا دیے گئے جبکہ جلسے سے پہلے پی ٹی آئی کے500 لوگوں کو نظربند کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے۔۔۔داد دیتا ہوں کہ تمام تر رکاوٹوں کے باوجود جلسہ کیا گیا۔‘
خیال رہے کہ تحریکِ انصاف نے 21 ستمبر کو لاہور میں ایک جلسہ کیا تھا جس میں کارکنوں کی ایک قابلِ ذکر تعداد شریک ہوئی تھی۔ جماعت کی جانب سے اسے رکاوٹوں کے باوجود ایک کامیاب جلسہ قرار دیا گیا تھا تاہم حکومتِ پنجاب کا کہنا تھا کہ یہ ایک فلاپ شو تھا۔
کمرۂ عدالت میں موجود صحافی رضوان قاضی کے مطابق عمران خان نے وزیر اعظم شہباز شریف کے اس بیان پر جس میں کہا گیا ہے کہ مل کر رہنا چاہیے تاکہ ملک ترقی کرے ، ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’شہباز شریف سن لو، امن انصاف سے اتا ہے۔
’جب تک انصاف نہیں ہوگا ملک میں امن نہیں ہو گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’یہ جو ترامیم کرنے جا رہے ہیں ان سے کیا امن آئے گا؟ یہ عدلیہ کو ختم کر کے غیر اعلانیہ مارشل لا لگانا چاہتے ہیں۔ یہ وہ ترامیم کرنے لگے ہیں جو کسی آ مر نے بھی نہیں کی۔ ہم ان ترامیم کے خلاف سٹریٹ موومنٹ شروع کریں گے‘۔