اس وقت پورے لبنان میں حزب اللہ کے پیجرز کے پھٹنے کے ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں اب یہ واضح ہو گیا ہے
پال ایڈمز، بی بی سی نیوز

اسرائیل کے وزیر دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ لبنان پر ان کی فوج کے حملوں میں تیزی اور شدت آ گئی ہے۔
اس وقت پورے لبنان میں حزب اللہ کے پیجرز کے پھٹنے کے ایک ہفتے سے بھی کم وقت میں اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ اسرائیل لڑائی کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اسرائیل حزب اللہ کو اس توقع پر ’بیک فٹ‘ پر رکھے ہوئے ہے کہ حکومت کے شمالی علاقوں سے بے دخل کیے گئے شہریوں کو گھروں تک واپس بھیجے کے مقصد کو حاصل کیا جا سکے۔
سب سے پہلے پیجرز اور واکی ٹاکیز کا پھٹنا، اس کے بعد حزب اللہ کے ایک سینئر کمانڈر کا قتل اور اب جنوبی لبنان میں راکٹ لانچرز کے ذریعے فضائی حملے اسی سلسلے کے کڑی ہیں۔
اسرائیل غزہ کے شہریوں کو ’نقصان سے بچانے‘ کے لیے جہاں انتباہ جاری کر رہا ہے وہیں لبنان کے دیہی علاقوں میں بسنے والوں کو بھی خبردار کر رہا ہے کہ وہ حزب اللہ کے بڑے ہتھیاروں کو چھپانے والے علاقوں سے نقل مکانی کر جائیں۔
ہمیں ایک فضائی حملے کی ویڈیو دکھائی گئی جس کے بارے میں اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اس نے ایک ایسے (ترمیم شدہ ) روسی کروز میزائل کو تباہ کیا ہے جسے ایک گھر کے اندر چھپا یا گیا تھا۔
تاہم فوجی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ کے برعکس یہ الرٹس جنوبی لبنان پر زمینی حملے کے خطرے کی نشاندہی نہیں کر رہے۔
ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ ’ہم فی الحال صرف اسرائیل کے فضائی حملوں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔‘
ایسا لگتا ہے کہ فی الحال اسرائیل محض فضائی حملوں سے حاصل ہونے والے نتائج پر ہی اکتفا کرے گا۔