مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو زرداری کا وفد کے ہمراہ استقبال کیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری پیر کے روز جمیعت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچے اور ان سے آئینی ترمیم سے متعلق بات کی۔ مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو زرداری کا وفد کے ہمراہ استقبال کیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سنئیر رہنما خورشید شاہ نے اسلام آباد میں جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’کل سے ایک بل سے متعلق بات ہو رہی ہے آج کی مُلاقات کے بعد اُس بل میں سے کُچھ چیزیں ہٹائی گئیں ہیں تبدیلی کی بات ہوئی ہے۔ ہم نے مولانا کو اعتماد میں لیا ہے۔‘
واضح رہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے جانے والے وفد میں خورشید شاہ، نوید قمر، مرتضیٰ وہاب اور دیگر شامل تھے۔
تاہم جے یو آئی کی جانب سے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا عبدالواسع اور مولانا اسعد محمود ملاقات میں موجود تھے۔
خورشید شاہ کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم مولانا صاحب کے پاس آتے رہتے ہیں اور ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں اور ہوتی رہیں گی۔ دونوں جماعتیں اس بات پر راضی ہوئی ہیں کہ ایک ڈرافٹ ہم لائیں گے اور ایک جے یو آئی ف کی جانب سے لایا جائے گا۔ مل جُل کر بات چیت کی مدد سے معاملات کو تہہ کریں گے۔‘
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ’دونوں جانب سے اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ ہم اپنی اپنی تجاویز پر مل کر بیٹھ جاتے ہیں اور بات کر لیتے ہیں، تمام دیگر اتحادیوں اور حکومت سے بات کر لیتے ہیں اور مل کر ایک مسودے کو بل کی صورت میں پارلیمان میں لے آئیں گے۔‘
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کی عوام، قانون، آئین، مُلک اور پارلیمان کی بالادستی کے مطابق ہم قانون سازی کریں۔ قانون سازی ہمارا حق ہے اور اس سے ہمیں کوئی نہیں روک سکتا۔‘