چین اور فلپائن کا بحیرہ جنوبی چین میں ایک دوسرے پر جہازوں کو ٹکرانے کا الزام

چین اور فلپائن نے بحیرہ جنوبی چین کے متنازعہ علاقے میں ایک دوسرے پر کوسٹ گارڈ کے جہازوں کو ٹکرانے کا الزام عائد کیا ہے۔
فلپائن نے دعویٰ کیا ہے کہ چینی جہاز ’براہ راست اور جان بوجھ‘ کر اس کے جہاز سے ٹکرایا جبکہ بیجنگ نے فلپائن پر ’جان بوجھ کر‘ چینی جہاز سے ٹکرانے کا الزام لگایا ہے۔
بحیرہ جنوبی چین میں سنیچر کے روز سبینا شوئل کے مقام پر ہونے والا یہ تصادم دونوں ملکوں کے درمیان طویل عرصے سے جاری تنازعے میں تازہ ترین واقعہ ہے۔
گذشتہ دو ہفتے کے دوران اس علاقے میں کم از کم تین ایسے واقعات ہوئے، جس میں دونوں ملکوں کے بحری جہاز شامل ہیں۔
واضح رہے کہ چین کا بحیرہ جنوبی چین کے وسیع علاقے پر ملکیت کا دعویٰ ہے، جس نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو تشویش میں مبتلا کر رکھا ہے۔
اس میں سپارٹلی جزائر بھی شامل ہیں جن کے کچھ حصوں پر فلپائن کا بھی دعوی ہے۔ ملائشیا، ویتنام، برونائی اور تائیوان کی جانب سے بھی اسی طرح کے دعوے جاتے ہیں۔
بحیرہ جنوبی چین پر مختلف ممالک کے دعوؤں نے اسے دنیا کے سب سے بڑے فلیش پوائنٹس میں سے ایک بنا دیا ہے، خاص طور پر جب امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا۔
پہلی بات یہ کہ ان پانیوں تک رسائی تائیوان کے دفاع کے لیے کلیدی اہمیت کی حامل ہے جس پر چین کے دعوے شدت اختیار کر چکے ہیں۔
دوسری بات یہ ہے کہ ان آبی گزرگاہوں سے ہر سال پانچ ٹریلین ڈالر کی عالمی تجارت ہوتی ہے جس سے یہ خدشات پیدا ہو جاتے ہیں کہ بیجنگ کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ سے تجارت محدود ہو سکتی ہے۔