ریاستی اداروں کی سرپرستی میں جبری گمشدگیوں کے خلاف آج انسانی حقوق کے عالمی دن کے حوالے سے پاکستان میں بسنے والے مخلتف قومیت سے تعلق رکھنے والے بلوچ پشتون سندھی سرائیکی اردو اسپیکنگ عوام نے بھرپور شرکت کیا۔

ریاستی اداروں کی سرپرستی میں جبری گمشدگیوں کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے کے باوجود آج انسانی حقوق کے عالمی دن کے حوالے سے پاکستان میں بسنے والے مخلتف قومیت سے تعلق رکھنے والے بلوچ پشتون سندھی سرائیکی اردو اسپیکنگ عوام نے بھرپور شرکت کیا۔
ایک مسئلے کو ایڈریس کرنے کے بجائے پروپیگنڈہ کرنے سے زمینی حقائق تبدیل نہیں ہوتے بلکہ لوگوں کے دلوں میں نفرت کے مزید بیج بوئے جاتے ہیں جنکی جڑیں گہرے ہیں ۔
آج کراچی پریس کلب کے سامنے مخلتف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرکت اس بات کی دلیل ہے کہ ریاستی پروپیکنڈوں کو کوئی زی شعور فرد مانے کو تیار نہیں ہے زیر حراست لوگوں کو مار کر انکی لاشیں مسخ کرکے پھینکے سے کسی بھی خطے میں امن دیر پا نہیں رہتا اور یہ تجربہ بلوچستان میں گزشتہ دو دہائیوں سے جاری ہے اور نتیجہ ہم سب کی آنکھوں کے سامنے ہے۔