ایران کے دارلحکومت تہران میں حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کی نمازِ جنازہ ادا کر دی گئی

حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ تہران میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسماعیل ہنیہ کی نمازِ جنازہ پڑھائی اس موقع پر ایرانی صدر مسعود پیزشکیان بھی اُن کے ساتھ موجود تھے۔۔

ایران میں اسماعیل ہنیہ کی نمازِ جنازہ کے بعد دو اگست کو اُن کی تدفین قطر میں کی جائے گی۔

واضح رہے کہ فلسطین کی عسکری تنظیم حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ ایران کے دارالحکومت تہران میں ایک حملے میں گزشتہ روز مارے گئے تھے۔

حماس کے مطابق، ہنیہ ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران میں موجود تھے جہاں انھیں اُن کی رہائش گاہ پر نشانہ بنایا گیا۔

بدھ کو حماس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں ان کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا کہ ’اسماعیل ہنیہ تہران میں اپنی رہائش گاہ پر اسرائیلی حملے میں مارے گئے۔‘

تاہم اسرائیل کی جانب سے باضابطہ طور پر ہنیہ پر حملے اور اُن کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے بھی گزشتہ روز کہا کہ اسماعیل ہنیہ کی موت کا بدلہ لینا ’تہران کا فرض‘ ہے۔ جبکہ ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے کہا تھا کہ وہ اسرائیل کو ہنیہ کے ’بزدلانہ‘ قتل پر بھرپور جواب دیں گے اور ایران ’اپنی علاقائی سالمیت، وقار اور وقار کا دفاع کرے گا۔‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button