تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن اور دیگر کی پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں ضمانت منظور، عدالتی حکم کے باوجود وہ رہا نہ ہو سکیں گے
شہزاد ملک، بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما رؤف حسن اور دیگر کارکنان کو پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں بعد از گرفتاری ضمانت منظور کرتے ہوئے انھیں رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
عدالت نے 50،50 ہزار روپے مچلکوں کے عوض رؤف حسن سمیت دیگر کی ضمانتیں منظور کی ہیں۔
عدالتح حکم کے باوجود پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں ضمانت ملنے کے باوجود رؤف حسن کی آج رہائی ممکن نہیں کیونکہ وہ انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے دو روزکے ریمانڈ پراسلام آباد پولیس کی تحویل میں ہیں۔
یاد رہے کہ ترجمان تحریک انصاف رؤف حسن کی گرفتاری پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمےکے بعد بدھ کے روز احمد جنجوعہ کے خلاف درج دہشتگردی کے مقدمہ میں بھی ڈالی گئی تھی۔
پراسیکیوٹر نے گزشتہ روز عدالت کے روبرو بتایا تھا کہ سی ٹی ڈی نے آج رؤف حسن کو گرفتار کیا ہے تاہم انھیں شامل تفتیش منگل کے روز کرلیا گیا تھا۔
اسلام آباد کی پیکا ایکٹ عدالت کے جج عباس شاہ نےجمعرات کے روز رؤف حسن کے خلاف انٹرنیٹ پر دہشتگردی سے متعلق انفارمیشن بنانے، پھیلانےاور دھماکے کے کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت کی اور انھیں پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں رہا کرنے کا حکم دیا۔
یہ بھی یاد رہے کہ 22 جولائی کو اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے سیکرٹریٹ پر چھاپہ مار کر سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن کو گرفتار کر لیا تھا۔
جس کے بعد اگلے ہی روز اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے رؤف حسن کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا تھا۔
25 جولائی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن سمیت دیگرنو ملزمان کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں مزید جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا تھا۔