’پابندی اور سینسرشپ سے کسی چیز کو آپ بند نہیں کر سکتے‘، پیپلز پارٹی کی تحریک انصاف پر پابندی کے فیصلے پر تنقید

پاکستان پیپلز پارٹی نے تحریک انصاف پر پابندی کے حکومتی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا اسے اس بارے میں اعتماد میں نہیں لیا گیا ہے۔
پی پی پی کی سینیئر رہنما شیری رحمان نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں کوئی عندیہ نہیں تھا کہ اس طرح کا قدم اٹھایا جا رہا ہے، کوئی پیشرفت ہو رہی ہے، یا ایسی کوئی ورکنگ ہو رہی ہے۔‘
واضح رہے کہ پیر کو پاکستانی حکومت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی جماعت تحریکِ انصاف پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا جس کے لیے ایک ریفرنس سپریم کورٹ بھیجا جائے گا۔ پی ٹی آئی کی قیادت نے اسے عدلیہ کے خلاف اقدام قرار دیا ہے۔
پیپلز پارٹی اور دیگر حکومت کی اتحادی جماعتوں سمیت سیاسی جماعتیں بھی حکومت کی طرف سے تحریک انصاف پر پابندی کے اعلان کی مخالفت کر رہی ہیں۔
امریکہ نے بھی پیر کو تحریک انصاف پر پابندی عائد کرنے سے متعلق حکومت پاکستان کے اعلان پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’ایک پیچیدہ سیاسی عمل کا آغاز‘ قرار دیا ہے۔
واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ’پاکستان میں سیاسی جماعت پر پابندی سے متعلق ہم نے حکومت کے بیانات دیکھے ہیں، یہ پیچیدہ سیاسی عمل کا آغاز ہے۔‘
پیر کو ایک پریس کانفرنس میں وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے یہ بھِی اعلان کیا کہ ان کی حکومت عمران خان، سابق صدر عارف علوی اور قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری پر آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت ’غداری‘ کا مقدمہ بنائے گی۔
حکومت کا یہ فیصلہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب تین دن قبل پاکستان کی سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو ایک پارلیمانی جماعت تسلیم کرتے ہوئے یہ فیصلہ دیا ہے کہ خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دی جائیں۔
’پابندی اور سینسرشپ سے کسی چیز کو آپ بند نہیں کر سکتے‘
شیری رحمان نے اپنی اتحادی جماعت مسلم لیگ ن کو یہ تجویز دی ہے کہ مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ نے ’یہ جو فیصلہ کیا ہے یہ عدالت میں ہی طے ہو گا۔‘ انھوں نے کہا کہ ’میری سیاسی بصیرت تو یہی ہے کہ پابندی اور ’سینسرشپ‘ سے کسی چیز کو آپ بند نہیں کر سکتے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’اس طرح نہ کیجیے، اتحاد اس طرح نہیں چلتے۔‘ شیری رحمان نے کہا کہ سیاسی طور پر ہم سے کوئی مشورہ نہیں کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’ہماری پارٹی کا اس پر فیصلہ ابھی نہیں آیا ہے۔‘
ان کے مطابق وہ اپنی پارٹی کے فیصلے کا ساتھ دیں گی۔
شیری رحمان نے کہا کہ ’ملک میں ایسے حالات بن گئے ہیں کہ جن پر عوام کی چیخیں نکل رہی ہیں۔ ہر جماعت کو سوچنا چاہیے کہ اس وقت مسائل کیا ہیں۔ اپنی طرف سے حل پیش کرنا چاہیے کہ ہم کس طرح ملک کو مشکلات سے نکالیں گے۔‘