سندھ میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کب ہوگا؟

سکھر (جاگرتا نیوز)
سندھ میں ڈاکوؤں کی سرگرمیاں ایک بار پھر میڈیا کا موضوع بن گئی ہیں۔ ویسے تو دہائیوں سے سندھ میں ایسا کوئی دور نہیں رہا جب مسلح ڈاکو شاہراہوں پر مسافروں کو لوٹنے اور خاص طور پر ان کو اغوا کرکے تاوان طلب کرنے کے جرائم نہ کرتے ہوں۔ یہ الگ بات ہے کہ سندھ میں ڈاکوؤں کی سرگرمی کبھی کم اور کبھی زیادہ ہوتی رہتی ہے۔ کچھ عرصہ قبل جب سندھ میں اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں شدید اضافہ ہوگیا تھا تب سندھ میں متاثر افراد نے دھرنے دینے شروع کیے تھے اور انہیں سیاسی جماعتوں کی حمایت بھی حاصل ہوئی۔ اس صورتحال کے پیش نظر سندھ میں ڈاکوؤں کے خلاف منظم اور بھرپور آپریشن کا نہ صرف اعلان ہوا بلکہ ہمیں سکھر اور گھوٹکی میں پولیس اور رینجرز کی بکتربند گاڑیوں کے قافلے بھی نظر آئے۔ آپریشن کے اعلانات اور تیاریوں کو دیکھ کر سندھ میں ڈاکوؤں کی سرگرمیاں کچھ کم ہوئیں مگر وہ آپریشن نامعلوم وجوہات کے باعث بغیر اطلاع کے عمل میں نہ آسکا۔ اس کی وجہ سے سندھ میں ایک بار پھر ڈاکو راج اپنا سر اٹھا رہا ہے۔ اس کا تازہ ثبوت شکارپور میں ڈاکوؤں کی طرف سے تاوان نہ ملنے کی صورت میں ایک نوجوان کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش موصول ہونے کا معاملہ ہے۔ اہلیان سندھ اس مسئلے کا مستقل حل چاہتے ہیں۔ مگر اس حل کو عمل میں نہ لانے کی وجوہات اب تک منظر عام پر نہیں لائی گئیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button