شرکت سے کچھ دیر پہلے تک میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ یہ بالکل ہی خواتین کا مشاعرہ ثابت ہو گا...
گلناز کوثر

اکیس نومبر کی شام خواتین کے مشاعرے میں شرکت سے کچھ دیر پہلے تک میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ یہ بالکل ہی خواتین کا مشاعرہ ثابت ہو گا… زینب بخاری اور نیلمانہ ناصر نے اس ضمن میں ایسی کڑی احتیاط برتی تھی کہ انتظامی معاملات میں بھی ملاوٹ نہیں کی پورے ہال میں ہر طرف خواتین تھیں… حالانکہ مجھے ادب اور شاعری کے حوالے سے زنانہ و مردانہ کی تقسیم سمجھ نہیں آتی شاعری میرے نزدیک آزاد فضا میں اڑنے والا ایسا پرندہ ہے جو اپنی سمت خود طے کرتا ہے لیکن پھراپنے کلچر وغیرہ پر نظر ڈالیں تو سمجھ بھی آتی ہے… نوٹنگم کا یہ خوبصورت ہال شعروادب کی چنگاریاں دل میں دبائے خوبصورت اور پراعتماد چہروں سے بھرا پڑا تھا … مشاعرے میں کچھ خواتین نے پہلی مرتبہ کلام پڑھا… جسے بہت سارے قاعدوں کی عینک اتار کر دیکھا جائے تو زندگی سے قریب نظر آئے گا… اس شام کی بہت ہی قیمتی چیز فرزانہ نیناں سے ملاقات تھی … نوٹنگھم شہر کو میں کئی برسوں سے اسی مسکراتے چہرے کی نسبت سے جانتی ہوں…. باقی بزمِ ادب کی کاوشوں کو سلام کہ اس بڑی تعداد میں ادب کا ذوق اور شوق رکھنے والی خواتین کو ایک ہال میں جمع کرنا آسان نہیں رہا ہوگا…. انتظام و انصرام بہترین تھا اور جو محبت اور گرمجوشی ہم تین سہیلیاں اس شہر سے سمیٹ کر لائے اس کے لیے بھی بہت شکریہ….