توشہ خانہ ٹو کیس کی پہلی سماعت پیر کے روز اڈیالہ جیل میں سپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے کی۔
شہزاد ملک، بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد

سابق وزیراعظم عمران خان اور اُن کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کے قوانین کے تحت ٹرائل شروع کردیا گیا ہے۔
توشہ خانہ ٹو کیس کی پہلی سماعت پیر کے روز اڈیالہ جیل میں سپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے کی۔
عدالت کی جانب سے پہلی سماعت کے دوران تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر تفتیشی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
تاہم ملزمان کی جانب سے سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ایف ائی اے کے سپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی اور نیب پراسیکیوٹر عمیر مجید عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت ایف آئی اے پراسیکیوٹر کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا کہ نیب ترامیم کے بعد یہ پہلا کیس ہے جو وفاقی تحقیقاتی ادارے کو منتقل ہوا ہے، اس لیے کیس کو ایف آئی اے کے قوانین کے تحت دیکھنا ضروری ہے۔
توشہ خانہ ٹو کیس کی پہلی سماعت کے بعد سابق وزیر اعظم عمران خان اور اُن کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی درخواستِ ضمانت پر سماعت بھی آئندہ پیشی تک ملتوی کر دی گئی۔
یاد رہے کہ نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور اُن کی اہلیہ اور سابق خاتونِ اوّل بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا تھا۔
توشہ خانہ سے جڑا یہ نیا کیس دراصل نیب کی ایک انکوائری رپورٹ ہے جس میں احتساب کے ادارے کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ نے ’دس قیمتی تحائف خلاف قانون اپنے پاس رکھے اور فروخت کیے۔‘