شراب، اسلحہ برآمدگی کیس: وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

اسلام آباد کی مقامی عدالت کی جج شائستہ خان کنڈی نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس میں حاضری سے استثنی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔

بدھ کے روز سول جج شائستہ کنڈی نے علی امین گنڈا پور کے خلاف شراب اور اسلحہ برامدگی کے مقدمے کی سماعت شروع کی تو ملزم کے ایک وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل کرم ایجنسی میں امن و امان کی خاطر بلائے گئے جرگے میں شرکت کے لیے گئے ہوئے ہیں اس لیے وہ آج عدالت میں پیش نہیں ہوسکیں گے۔ انھوں نے عدالت سے ملزم کی ایک دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرنے کی استدعا کی۔

دوسری جانب، علی امین گنڈا پور کے ایک اور وکیل کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں سیلاب آیا ہوا ہے اس لیے وزیرِ اعلیٰ امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

عدالت نے وکلا کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کے وکیلوں کے بیان آپس میں میل نہیں کھاتے ہیں اور اس سے تاثر یہی ملتا ہے کہ اس مقدمے کو طول دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ مقدمہ اپنے آخری مراحل میں ہے اور ملزم کو اپنی صفائی میں یا اس مقدمے سے متعلق تعزیرات پاکستان کی دفعہ 342 کا بیان ریکارڈ کروانا ہے۔

سول جج شائستہ کنڈی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی اپنی مصروفیات ہوں گی لیکن عدالت نے بھی اپنا کام کرنا ہے۔

عدالت نے ایس ایچ اوبھارہ کہو کو 5 ستمبر کو ملزم علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف 2016 میں اس وقت تھانہ بارہ کہو میں مقدمہ درج ہوا تھا جب وہ عمران خان سے ملنے کے لیے بنی گالہ جا رہے تھے کہ راستے میں لگے ہوئے ناکے پر پولیس اہلکاروں نے انھیں روکا اور ان کے قبضے سے شراب کی بوتل اور اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button