پولتاوا میزائل حملے میں فوجیوں سمیت 51 افراد کی ہلاکت، ’روس کو اس کا حساب چکانا ہو گا‘: صدر زیلنسکی

وسطی یوکرین کے شہر پولتاوا پر روسی میزائل حملے میں کم از کم 51 افراد ہلاک اور 271 زخمی ہوئے ہیں۔ روس نے بیلسٹک میزائل حملے میں ایک ملٹری اکیڈمی اور قریبی ہسپتال کو نشانہ بنایا گیا۔ یوکرین کی زمینی افواج نے تصدیق کی ہے کہ حملے میں فوجی اہلکار مارے گئے ہیں۔
یوکرین کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ فضائی حملے سے متعلق خطرے کی گھنٹی بجنے کے بعد لوگوں کے پاس بم سے بچنے کے لیے پناہ گاہوں تک جانے کا وقت نہیں تھا۔
صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس کو اس حملے کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔ وہ روس کے حملوں کو ’روسی سکیم‘ کہتے ہیں۔ صدر زیلینسکی کی جانب سے مزید فضائی دفاع کے لیے بھی مطالبہ کیا گیا تاکہ یوکرین طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل حملے کر کے خود کو بچا سکے۔
یوکرینی صدر زیلنسکی نے روس کے بیلسٹک میزائل حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ’یہ حملہ رواں برس یوکرین پر ہوئے روسی حملوں میں سب سے ہلاکت خیز ہے، روس کو اس حملے کا حساب چُکانا ہو گا۔‘
ماسکو نے اس حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
٭ یوکرینی خواتین جنھیں مردوں کی فوج میں بھرتی کے بعد ٹرک ڈرائیور، سکیورٹی گارڈ جیسی نوکریاں ملیں
٭ یوکرین کا روسی علاقے پر قبضہ: ’دلیرانہ چال‘ جو ماسکو سے مذاکرات میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے
علاقے کے لوگوں نے ہمیں بتایا کہ حملہ اتنا شدید تھا کہ ان کی کھڑکیوں کے شیشے دھماکے سے اڑ گئے۔ دوسری جانب پولتاوا میں تین روز کے سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔
پولتاوا کے ایک مقامی رہنما فلپ پرونین نے اس حملے میں مرنے والوں کے خاندانوں سے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ٹیلیگرام پر ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ منگل کا دن پولتاوا کے لوگوں کے لیے بہت صدمے والا دن ہے۔ انھوں نے شہر میں تین دن سوگ کا اعلان کیا ہے۔
روس نے پولتاوا پر کیوں حملہ کیا؟
پال کربی کا تجزیہ
یہ تو ہمیں معلوم ہو گیا کہ یہ یوکرین کے لیے ایک سیاہ دن ہے۔ روس کے حملے میں مرنے اور زخمی ہونے والے کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ اس روسی حملے کا ہدف یوکرین کا شہر پولتاوا تھا جو کہ فرنٹ لائن سے بہت دور یوکرین کے وسط مشرقی حصے میں واقع ہے۔
وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یہ بیلسٹک میزائلوں سے کیا جانے والا حملہ تھا لہٰذا روس کو یہ واضح تھا کہ انھوں نے کیا کرنا تھا۔
پولتاوا شہر روس کی سرحد سے کوئی 140 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ شہر اور اس کے علاقے میزائل حملوں کا نشانہ بنتے رہے مگر اس طرح کی بمباری یہاں کبھی نہیں ہوئی جو مشرقی فرنٹ پر واقع علاقوں میں ہوتی آئی ہے۔
٭ یوکرین کے خلاف نیا ہتھیار: دشمن کے ڈرون کو جال میں پھنسانے والا روسی ڈرون
٭ سخت عالمی پابندیوں کے باوجود روس کی معیشت یوکرین جنگ کی مدد سے ہی کیسے ترقی کر رہی ہے؟
اس شہر کی آبادی تین لاکھ سے زائد ہے۔ یہاں روسی حملوں سے بچ کر آنے والوں کی بڑی تعداد آباد ہے۔ اس سے قبل گرمیوں کے آغاز پر روس نے پولتاوا کے ایک فضائی اڈے پر حملہ کیا جس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ اس حملے میں یوکرین کے جنگی جہازوں کو تباہ کیا گیا۔ آج کے حملے میں شہر کو ہدف بنایا گیا، جس میں ایک عمارت تباہ ہوئی ہے اور متعدد لوگ ملبے میں دب گئے۔ اس حملے کے لیے پیشگی کوئی اطلاع نہیں دی گئی اس وجہ سے یہاں عمارت میں موجود لوگوں کو باہر نکلنے کا موقع ہی نہ مل سکا۔