روس کا یوکرین کے شہر پر ’بیلسٹک میزائل‘ سے حملہ، 49 ہلاکتیں، پولتاوا میں تین دن سوگ کا اعلان

یوکرین کے وزیر دفاع دیمترو لازتکن کا کہنا ہے کہ ملک کے مشرقی شہر پولتاوا میں روس کے حملے میں مرنے والوں کی تعداد 49 ہو گئی ہے جبکہ اس حملے میں 219 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ابھی بھی 18 لوگ ملبے تلے دبے ہو سکتے ہیں۔

سرچ کی ٹیمیں اس جگہ پر موجود ہیں۔ اس مقام پر رہائشی عمارتیں بھی تباہ ہوئی ہیں۔

یوکرین کے صدر نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ابتدائی رپورٹ سے یہ پتا چلا ہے کہ روس نے پولتاوا شہر پر بیلسٹک میزائل سے دو حملے کیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق جہاں حملہ کیا گیا ہے وہ ایک تعلیمی ادارے کی جگہ ہے اور اس کے قریب ایک ہسپتال بھی واقع ہے۔ ان کے مطابق اس ادارے کی ایک عمارت جزوی طور پر تباہ بھی ہو گئی ہے۔

یوکرین کے صدر کی اہلیہ خاتون اول اولینا زیلنکسا کا کہنا ہے کہ روسی حملوں میں پولتاوا میں مرنے والوں کی تعداد 47 ہو گئی ہے جبکہ 206 افراد زخمی ہیں۔ انھوں نے اس حملے کو ایک ٹریجڈی قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ روس ہمیشہ ہم سے ہماری قیمتی میراث۔۔ جینے کا حق۔۔ چھین لیتا ہے۔

روس نواز ایک ٹیلیگرام چینل نے یہ خبر نشر کی ہے کہ اس حملے میں ایک تربیتی مرکز کو نشانہ بنایا گیا ہے اور ہلاک اور زخمی ہونے والے فوجی کیڈٹس ہیں۔

Zelensky

متعدد چینلز یہ خبر نشر کر رہے ہیں کہ یہ حملہ کم فاصلے پر مار کرنے والے بیلسٹک اسکندر میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے۔ بی بی سی ان دعوؤں کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کر سکا ہے۔

پولتاوا کے ایک مقامی رہنما فلپ پرونین نے اس حملے میں مرنے والوں کے خاندانوں سے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ٹیلیگرام پر ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ منگل کا دن پولتاوا کے لوگوں کے لیے بہت صدمے والا دن ہے۔ انھوں نے شہر میں تین دن سوگ کا اعلان کیا ہے۔

انھوں نے لوگوں سے زخمی افراد کے لیے خون کا عطیہ دینے کی بھی اپیل کی ہے۔

روس نے پولتاوا پر کیوں حملہ کیا؟

پال کربی کا تجزیہ

پولتاوا

یہ تو ہمیں معلوم ہو گیا کہ یہ یوکرین کے لیے ایک سیاہ دن ہے۔ روس کے حملے میں مرنے اور زخمی ہونے والے کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ اس روسی حملے کا ہدف یوکرین کا شہر پولتاوا تھا جو کہ فرنٹ لائن سے بہت دور یوکرین کے وسط مشرقی حصے میں واقع ہے۔

وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ یہ بیلسٹک میزائلوں سے کیا جانے والا حملہ تھا لہٰذا روس کو یہ واضح تھا کہ انھوں نے کیا کرنا تھا۔

پولتاوا

پولتاوا شہر روس کی سرحد سے کوئی 140 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہ شہر اور اس کے علاقے میزائل حملوں کا نشانہ بنتے رہے مگر اس طرح کی بمباری یہاں کبھی نہیں ہوئی جو مشرقی فرنٹ پر واقع علاقوں میں ہوتی آئی ہے۔

اس شہر کی آبادی تین لاکھ سے زائد ہے۔ یہاں روسی حملوں سے بچ کر آنے والوں کی بڑی تعداد آباد ہے۔ اس سے قبل گرمیوں کے آغاز پر رس نے پولتاوا کے ایک ایئرفیلڈ پر حملہ کیا جس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ اس حملے میں یوکرین کے جنگی جہازوں کو تباہ کیا گیا۔

آج کے حملے میں شہر کو ہدف بنایا گیا، جس میں ایک عمارت تباہ ہوئی ہے اور متعدد لوگ ملبے میں دب گئے۔

اس حملے کے لیے پیشگی کوئی اطلاع نہیں دی گئی اس وجہ سے یہاں عمارت میں موجود لوگوں کو باہر نکلنے کا موقع ہی نہ مل سکا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button