اسرائیل-حزب اللہ کشیدگی: ہم اب تک کیا جانتے ہیں

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کا کہنا ہے کہ امریکہ اب بھی غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے قاہرہ میں کام کر رہا ہے-
اسرائیلی فوج کے مطابق اس نے اپنے دفاع کے لیے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل نے ملک میں 48 گھنٹوں کے لیے ایمرجنسی نافذ کی ہے۔ شمالی اسرائیل میں سائرن بجائے گئے ہیں۔ تل ابیب سے آنے اور جانے والی بین الاقوامی پروازوں کو عارضی طور پر منسوخ کیا گیا تھا مگر اب انھیں بحال کر دیا گیا ہے۔
حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے اتوار کی صبح سے اسرائیل پر 320 راکٹ داغے ہیں۔ اس کے مطابق پہلے مرحلے میں فوجی بیرکس سمیت 11 فوجی اہداف کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
حزب اللہ کے مطابق یہ کارروائی گذشتہ ماہ سینیئر کمانڈر فواد شکر کی ہلاکت کے جواب میں کی جا رہی ہے۔ لبنان کے عسکری گروہ کا کہنا تھا کہ اس نے اسرائیل میں آئرن ڈوم سمیت کئی فوجی اہداف کی نشاندہی کی ہے۔
امریکہ میں قومی سلامتی کے ترجمان کے مطابق صدر جو بائیڈن نے اپنے عملے کو ہدایت دی ہے کہ اسرائیل سے قریبی رابطے میں رہے اور اس کے حقِ دفاع کی حمایت جاری رکھے۔ پینٹاگون کا بھی یہی کہنا ہے کہ امریکہ دفاعی امور میں اسرائیل کی مدد کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button