غزہ میں 25 سال بعد پولیو وائرس کی واپسی، 10 سالہ بچی کی ٹانگ مفلوج

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں پولیو سے متاثرہ 10 سالہ بچی جزوی طور پر مفلوج ہوگئی ہے۔

غزہ میں گذشتہ 11 ماہ سے جنگ جاری ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق یہاں گذشتہ 25 سال سے پولیو کا کوئی کیس نہیں آیا تھا۔ جون کے دوران جب غزہ کے گندے پانی سے نمونے اکٹھے کیے گئے تو اس میں ٹائپ ٹو پولیو وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے کہا ہے کہ انھیں اس صورتحال پر بہت تشویش ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتوں کے دوران ویکسینیشن پروگرام شروع کیا جائے گا۔

پولیو سے متاثرہ 10 سالہ بچی کو ویکسین نہیں مل سکی تھی۔ اس کی ایک ٹانگ مفلوج ہوگئی ہے اور اس کی حالت فی الحال بہتر ہے۔

پولیو وائرس اکثر گندے پانی سے بہت تیزی سے پھیلتا ہے۔ یہ ایک جان لیوا بیماری ہے جس سے ایک شخص پوری زندگی کے لیے مفلوج ہوسکتا ہے۔ اس سے زیادہ پانچ سال سے کم عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔

ویکسین کے بارے ’سات‘ غلط فہمیاں جنہیں دور کرنا ضروری ہے

سماجی تنظیموں نے غزہ میں پولیو کیس کی تشخیص پر برہمی ظاہر کی ہے۔ انھوں نے اس کی وجہ ویکسینیشن پروگرام کی معطلی کو قرار دیا ہے۔ ان کے مطابق جنگ کی وجہ سے پانی کی نکاسی کا نظام متاثر ہوا ہے۔

پولیو وائرس کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ نے بارہا ایک ہفتے کے لیے لڑائی روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کے مطابق یہ 10 سال سے کم عمر چھ لاکھ 40 ہزار بچوں کی زندگی کا سوال ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتیرس کا کہنا ہے کہ ’غزہ میں لاکھوں بچے خطرے میں ہیں۔‘ انھوں نے غزہ میں پولیو ویکسین کی مہم کے لیے ایندھن کی فراہمی، مالی وسائل، قابل اعتماد مواصلاتی نظام اور تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے غزہ کے لیے 16 لاکھ ویکسین کے نسخے منظور کیے ہیں۔

ادھر یونیسیف کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کیتھرن رسل کا کہنا ہے کہ غزہ میں 25 سال بعد پولیو وائرس کی واپسی ’یہ یاددہانی ہے کہ صورتحال کس قدر پریشان کن اور خطرناک بن چکی ہے۔‘

ادھر اسرائیلی دفاعی فورسز کا کہنا ہے کہ غزہ میں ویکسینز بھیجی جا رہی ہیں۔

پاکستان میں پولیو کے خلاف جنگ میں فتح کتنی دور ہے؟

18 اگست کو آئی ڈی ایف نے کہا کہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک غزہ کو پولیو ویکسین کی 2,821,260 خوراکیں بھیجی گئی ہیں۔ آنے والے ہفتوں میں دس لاکھ سے زیادہ بچوں کو اضافی 60,000 ویکسین فراہم کی جائیں گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button