پاک افغان سرحد پر کشیدگی: طورخم بارڈر تین روز بعد کھول دیا گیا

پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر کشیدگی کے باعث بند طورخم بارڈر کو تین روز بعد کھول دیا گیا ہے جس کے بعد تجارتی گاڑیوں اور مسافروں کی آمد و رفت کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
سرحد پر موجود کسٹم اور ضلع خیبر کے پولیس حکام نے سرحدی کراسنگ کھولے جانے کی تصدیق کی ہے۔
طورخم سرحد پر موجود کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ سرحد پر گاڑیوں کی کلیرنس کا عمل شروع کر دیا گیا ہے جس کے بعد آج صبح ٹرک اور کنٹینرز افغانستان کی جانب روانہ ہو گئے ہیں۔
اسی طرح افغانستان سے پاکستان آنے والے ٹرک بھی دستاویزی کارروائی کے بعد پاکستان میں داخل ہوئے ہیں جبکہ دونوں ممالک کے درمیان سفر کرنے والے شہریوں کی آمد و رفت بھی شروع ہو گئی ہے۔
خیال رہے کہ پاک افغان سرحد طورخم کے مقام پر تین روز پہلے اچانک دونوں جانب سے فائرنگ کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد بند کردی گئی تھی۔
سرحد پر موجود ذرائع کے مطابق افغان حکام ممنوعہ علاقے میں تعمیرات کرنا چاہتے تھے جس پر انھیں منع کیا گیا تو اس دوران کشیدگی بڑھ گئی اور دونوں جانب سے فائرنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ پاک افغان سرحد پر دونوں ممالک کی سرحدی فورسز کے درمیان کشیدگی یا فائرنگ کا تبادلہ ہوا ہے۔
افغانستان میں دو سال قبل قائم ہونے والی طالبان حکومت اور اس سے سابق صدر اشرف غنی کے دور میں بھی سرحد پر کشیدگی کی اطلاعات سامنے آتی رہی ہیں۔
سرحدی کشیدگیوں کے باث دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئی ہیں۔