برطانیہ میں تین بچیوں کے قتل کے بعد ہنگاموں میں ملوث متعدد افراد کو سزاؤں کا سامنا

برطانوی شہر ساؤتھ پورٹ میں تین بچیوں کے قتل کے بعد ملک کے متعدد شہروں میں پھوٹ پڑنے والے فسادات میں ملوث افراد پر فردِ جُرم عائد کر دی گئی ہیں۔

30 جولائی کو برطانیہ کے علاقے ساؤتھ پورٹ میں پیش آنے والے اس واقعے سے متعلق مقدمات کی سماعت کرنے والی عدالت کی جانب سے کئی افراد کو سزائیں سنائی جا رہی ہیں۔

سزا پانے والوں میں پٹنہ پلیس کے رہائشی 51 سالہ کین کو تین سال قید، 41 سالہ بیلی کو 30 ماہ قید، نارتھ ویسٹ روڈ سے تعلق رکھنے والے 51 سالہ ہارکنس کو 12 ماہ قید، سینٹرل پارک ٹاورز سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ ولید کو 20 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

تاہم ایک 13 سالہ لڑکی نے 31 جولائی کو الڈرشاٹ میں ایک ہوٹل کے باہر احتجاج کے دوران دھمکی دینے کا اعتراف بھی کیا ہے۔

روٹ لینڈ کے شہر اوکھم کے علاقے کیسٹرل روڈ سے تعلق رکھنے والے مارک ہیتھ نے ایکس پر تحریری مواد شائع کرنے کے الزام سے انکار کیا ہے، اُن پر ایکس پر مبینہ طور پر توہین آمیز مواد شائع کرنے کا الزام تھا اور جس کا مقصد نسلی منافرت کو ہوا دینا تھا۔ وہ ایچ ایم پی لیسٹر سے ایک لنک کے ذریعے لیسٹر کراؤن کورٹ میں پیش ہوئے اور 22 جولائی سے 6 اگست کے درمیان کی مدت سے متعلق الزامات کی تردید کی۔

* برطانیہ میں مسلمانوں میں خوف اور بے چینی: ’یہ احتجاج نہیں بلکہ دہشتگردی ہے‘

* برطانیہ کے پُرتشدد مظاہروں میں امید کی کرن: جب مسلمانوں نے مسجد کے باہر احتجاج کرنے والوں کو گلے لگایا

7 اگست کو برائٹن میں ہونے والے مظاہرے کے بعد ایک شخص کو تین الزامات کا اعتراف کرنے پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔ 53 سالہ ایان وارڈ پر غداری، امدادی کارکُن پر حملہ کرنے اور جان سے مارنے کی کوشش کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ انھیں ہوو کراؤن کورٹ میں 16 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

UK

ساؤتھ پورٹ میں 30 جولائی کو کیا ہوا تھا؟

برطانوی شہر ساؤتھ پورٹ میں تین بچیوں کے قتل کے بعد ملک کے متعدد شہروں اور قصبوں میں انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے گروہوں کے پُرتشدد احتجاجی مظاہرے ہوئے جن میں درجنوں پولیس اہلکار زخمی ہوئے اور 150 کے قریب افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ 30 جولائی کو برطانیہ کے علاقے ساؤتھ پورٹ کے ایک مقامی ڈانس سکول میں بچوں کی ڈانس پرفارمنس کے دوران چھری سے لیس ایک شخص نے اچانک نمودار ہو کر حملہ کر دیا تھا۔ اس حملے میں تین بچیاں ہلاک ہو گئی تھیں۔

دوسری جانب تین بچیوں کے قتل کے الزام میں گرفتار 17 سالہ ملزم پر قتل کا الزام عائد کر دیا گیا۔ ان پر قتل کی کوشش کے 10 الزامات عائد کیے گئے۔ اس کے علاوہ ان پر تیز دھار آلہ رکھنے کا بھی الزام لگا۔ ملزم کی کم عمری کے باعث ان کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔

تین بچیوں کے قتل کے الزام میں ملزم کی گرفتای کے بعد ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے اور اس دوران کچھ مظاہرین سکیورٹی اہلکاروں سے لڑتے ہوئے بھی نظر آئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button