بنگلہ دیش میں اب تک کیا ہوا ہے؟

شیخ حسینہ سنہ 2009 سے بنگلہ دیش کی وزیر اعظم تھیں مگر کئی ہفتوں سے جاری حکومت مخالف مظاہروں کے بعد وہ مستعفی ہوچکی ہیں
خیال ہے کہ شیخ حسینہ انڈیا پہنچ چکی ہیں جبکہ ڈھاکہ میں مشتعل مظاہرین نے وزیر اعظم آفس سمیت کئی اہم مقامات پر توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کیا ہے
ڈھاکہ میں حکام نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ پیر کو پُرتشدد واقعات میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوئے ہیں
مظاہرین نے پولیس کی کئی عمارتوں کو نذرِ آتش کیا جبکہ بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کے مجسمے کو بھی گِرا دیا
سرکاری ٹی وی پر خطاب کے دوران بنگلہ دیش کے آرمی چیف نے عبوری حکومت بنانے کا اعلان کیا ہے۔ تاحال جنرل وقار الزمان نے یہ نہیں بتایا کہ اس عبوری حکومت کی سربراہی کون کرے گا۔ اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں دی گئیں
گذشتہ ماہ بنگلہ دیش میں سرکاری نوکریوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے تھے۔ مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں اب تک سینکڑوں اموات ہوئی ہیں۔ یہ مظاہرے شیخ حسینہ کی حکومت کے خلاف ایک تحریک میں بدل چکے تھے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button