پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف شکایت سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر کردی، انکوائری کا مطالبہ

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے چیف الیکشن کمشنز سکندر سلطان راجہ اور الیکشن کمیشن کے دیگر اراکین کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت درج کروادی ہے۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب کی جانب سے دائر کی گئی شکایت میں سپریم جوڈیشل کونسل سے درخواست کی گئی ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اور اراکین کے خلاف مبینہ مِس کنڈکٹ پر انکوائری کروائی جائے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ انکوئری کے نیتجے میں الزامات ثابت ہونے پر چیف الیکشن کمشنر اور کمیشن کے اراکین کی عہدوں سے برطرفی کی سفارش کی جائے۔
پی ٹی آئی نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ الیکشن کمشن صاف و شفاف الیکشن کروانے میں ناکام رہا ہے اور انتخابات کے دوران جماعت کے پولنگ ایجنٹس کو پولنگ سٹیشنز سے باہر نکال دیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے قانون کے مطابق نتائج جاری نہیں کیے اور انتخابات سے قبل ہونے والی دھاندلی کو بھی نظرانداز کیا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی جماعت نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا ہے کہ انتخابات سے قبل پریس کانفرنسز کے ذریعے پارٹی کے اراکین سے وفاداریاں تبدیل کروائی گئیں، پی ٹی آئی کے امیدواروں سے کاغذاتِ نامزدگی چھینے گئے اور پارٹی کی میڈیا کوریج پر بھی پابندی عائد کی گئی۔
پی ٹی آئی کے مطابق ان تمام شکایات پر الیکشن کمیشن نے کوئی ایکشن نہیں لیا اور انتخابات کے وقت جماعت کے پولنگ ایجنٹس کو فارم 45 بھی وقت پر نہیں دیے گئے۔
خیال رہے پی ٹی آئی کا موقف رہا ہے کہ رواں برس ہونے والے انتخابارت میں دھاندلی کے ذریعے انھیں ہروایا گیا ہے۔
سپریم جوڈیشل کونسل کو بھیجی گئی درخواست میں پی ٹی آئی نے مزید کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی نشان چھین کر پی ٹی آئی کو بطور سیاسی جماعت الیکشن سے باہر کردیا تھا اور اسی سبب ان سے مخصوص نشستوں بھی چھینی گئی تھیں۔
واضح رہے رواں مہینے سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کی حقدار ہے اور انھیں 15 روز کے اندر یہ نشستیں دی جائیں۔
حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا اور ان کی جانب سے فیصلے پر نظرِثانی کی اپیل بھی دائر کی گئی۔