190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس: عمران خان کے سابق پرنسپل سیکرٹری نے اپنے بیان میں کیا کہا؟

عمران خان کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کا 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس میں ریکارڈ کرایا گیا بیان سامنے آگیا ہے۔
اپنے بیان میں اعظم خان نے کہا ہے کہ اس وقت کے وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر شہزاد اکبر نے معاملے کو کانفیڈینشل قرار دیتے ہوئے کابینہ سے مںظوری لینے کے لیے ایک فائل ان کے حوالے کی تھی۔
ان کے بقول انھوں نے اگست 2018 سے اگلے 22 ماہ تک وزیراعظم کے سیکریٹری کے طور پر خدمات سر انجام دیں تھی۔
اعظم خان کا کہنا تھا کہ ’شہزاد اکبر ایک دستخط شدہ نوٹ لے کر میرے پاس آئے جس پر شہزاد اکبر کے اپنے دستخط موجود تھے۔ نوٹ پر کابینہ سے منظوری لینے کا لکھا تھا۔‘
سابق پرنسپل سیکرٹری نے بیان میں کہا ہے کہ شہزاد اکبر نے بتایا کہ وزیرِ اعظم نے اس کانفیڈینشل معاملے کو کابینہ میں منظوری کے لیے پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ شہزاد اکبر کی اس بات پر انھوں نے فائل کیبنٹ سیکریٹری کے حوالے کردی تاکہ معاملہ کابینہ کے سامنے پیش کیا جاسکے۔
اعظم خان کے مطابق کابینہ کا ’ان کیمرا اجلاس‘ ہونے کی وجہ سے انھوں نے اس میں شرکت نہیں کی تھی۔
ان کے بیان کے دوران نیب نے سابق پرنسپل سیکریٹری کا دورانِ تفتیش لیا گیا بیان بھی عدالت میں پیش کیا۔ اعظم خان نے نیب کی جانب سے پیش کیے گئے بیان کو دیکھ کر تصدیق کی کہ اس ان کے ہی دستخط ہیں۔
190 ملین پاؤنڈ کیس میں سابق وزیر اعظم اور تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور اُن کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر الزام ہے کہ انھوں نے بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے سینکڑوں کنال پر محیط اراضی اُس 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض حاصل کی، جس کی شناخت برطانیہ کے حکام نے کی تھی اور یہ رقم پاکستان کو واپس کر دی تھی۔