مولانا حزب مخالف میں کب تک رہیں گے؟

اسلام آباد (جاگرتا نیوز) جمعیت علمائے اسلام کے قائد اور ملک کے جانے مانے سیاستدان مولانا فضل الرحمان اس بار جن اصولوں کی باتیں کر رہے ہیں وہ باتیں ان کی منہ سے بہت سارے لوگوں کو بھلی تو لگتی ہیں مگر ان کے لیے یہ اعتبار کرنا بہت مشکل ہے کہ جب مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی حکومت کے عہدے بانٹ رہی ہیں، اس وقت مولانا فضل الرحمان کا اپوزیشن میں بیٹھنا بیحد عجیب ہے۔ مولانا اصولی اختلافات کے ساتھ ساتھ اس بات کے افسوس کا اظہار بھی کر چکے ہیں کہ انہیں حکومتکے قیام کے دوراں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ ان کے ناراض ہونے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ انہیں ماضی کی اتحادیوں کی طرف نظر انداز کرنا برا لگا ہے۔ میاں نواز شریف مولانا کو منانے کے لیے خود چل کر ان کے گھر بھی گئے مگر مولانا نہیں مانے۔ اس وقت سیاسی اکابرین اس نکتہ پر سوچ رہے ہیں کہ مولانا حزب مخالف میں کب تک بیٹھیں گے؟ کیا ماضی کے اتحادی انہیں منانے میں کامیاب ہوپائیں گے؟ کچھ حلقوں کا کہنا ہے کہ مولانا کو معلوم ہے کہ موجودہ حکومت پانچ سال پورے نہیں کر پائے گی۔ اس لیے مولانا آئندہ سیٹ اپ کے لیے اپنا سیاسی وزن بڑھا رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button