خوف، خطاطی اور عورت مارچ

کراچی (جاگرتا نیوز) رواں ماہ یعنی مارچ کی 8 تاریخ کو خواتین کے عالمی دن کے موقعے پر اس بار پاکستان میں وہ روایتی جوش خروش نہیں دیکھا گیا جو عام پر اس دن پر نظر آتا ہے۔ ملک کے بڑے شہروں اسلام آباد، لاہور اور خاص طور پر کراچی میں عورت مارچ کے موقعے پر فریئر ہال کی لان پر اس بار عورتوں کی تعداد ماضی کے مقابلے میں کم تھی۔ جب کہ اس دفعہ خواتین نے وہ روایتی بینر بھی نہیں اٹھائے تھے جن پر لکھے ہوئے نعرے سوشل میڈیا پر کئی دنوں تک گردش کرتے ہیں۔ سب سے اہم بات یہ بھی تھی کہ عورت مارچ سے چند روز قبل پنجاب میں خطاطی والا لباس پہنی ہوئی عورت جس طرح ہراساں کی گئی اس کے بعد یہ عام خیال تھا کہ عورت مارچ کے دوراں کچھ عورتیں احتجاجی طور پر خطاطی والا لباس زیب تن کریں گی مگر اس بار یہ مناظر بھی نظر نہیں آئے۔ اس سے یہ تاثر بھرپور انداز سے ملتا ہے کہ خواتین پر خوف کے سائے لہرا رہے ہیں اور سیاسی جماعتیں اس خوف کے خاتمے میں کوئی کردار ادا کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button