مولانا مان جائیں گے؟

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جب اس بار حکومت کا حصہ نہ بننے کا اعلان کیا تو پاکستان میں ان کے دوستوں اور دشمنوں کو یقین نہیں آ رہا تھا کہ یہ کیسے ممکن ہے؟ حکومت کے بجائے حزب اختلاف کی سیٹوں پر بیٹھنے کے لیے اصولوں کی بات کرنے والے مولانا گذشتہ روز میاں نواز شریف کے ساتھ ملاقات کے بعد اپنے لہجے میں ذرا تبدیلی لا رہے ہیں۔ نواز شریف کے بعد کہا جا رہا ہے کہ آصف زرداری ان کے ساتھ ملنے کے لیے ان کے پاس آئیں گے؟ کیا ملک کے دو بڑے سیاستدانوں کی طرف ملاقات اور دعوت کے بات مولانا حکومت کا حصہ بننے کے لیے مان جائیں گے؟